Question:
Dr. Raymond Moody in his books, Life after Life and Reflections on Life after Life, have collected many testimonies & interviews of people who experienced clinical death and were revived subsequently. Who told, in their own words, what lies beyond death, how their soul transformed into some other form, and the presence of their loved ones waiting on the other sides, etc. What does Shariah say about these things, is this even possible?
ایک مصنف ہیں ، رَیمنڈ مُوڈی ، انہوں نے کچھ کتابیں لکھی ہیں ، لائف آفٹر لائف اور ریفلیکشنز آن لائف آفٹر لائف ، اس میں انہوں نے کافی مشاہدات اکٹھے کیے ہیں جو مریض کو شدید بیماری کی حالت میں دس پندرہ منٹ کے لئے مردہ تصور کیے گئے اور انکے انہوں نے انٹرویوز کو جمع کیا ہے جو مختلف باشندے اور مختلف جگہوں سے تعلق رکھتے تھے۔ اس میں انہوں نے یہ بیان کیا ہے کہ ڈاکٹروں نے جب اُنکو مصنوعی تنفس کے ذریعے ہوش میں لائے تو انہوں نے بیان کیا کہ انہوں نے کافی عجیب و غریب مشاہدات دیکھے کہ انکی روح جسم سے نکل کر کسی اور صورت میں چلی گئی اور کئی دوسری جہانوں کی چیزیں انہوں نے دیکھیں۔ اسی طرح انہوں نے اپنے اقارب کو بھی دیکھا جو دنیا سے جا چکے تھے۔ تو جاننا یہ تھا کہ اس بارے میں شریعت کیا کہتی ہے ، کیا ایسا ممکن ہے؟

Answer Audio:





Share this Fatwa: