Question:
You mentioned that one should not break the country's law where they reside in. Here in Australia, many students who come from Pakistan on a student visa are allowed to legally work for only 20 hours a week which only covers their expenses and they are not able to save anything. Due to this, many of them breach their visa conditions and work more than allowed hours in a week. What does Shariah say in this regard?
جس طرح آپ نے فرمایا کہ کسی بھی ملک میں آپ ہوتے ہیں تو اسکا قانون نہیں توڑنا چاہیے ، تو یہاں پہ بہت سارے دوست ہیں جو آسٹریلیا میں پاکستان سے سٹوڈنٹ وِیزا پر آتے ہیں۔ اسکی ایک شِق یہ ہوتی ہے کہ وہ ایک ہفتے میں بیس گھنٹے سے زیادہ کام نہیں کر سکتے۔ یہاں اگر ایک عام انسان کی بات کریں تو بیس گھنٹے کے کام سے وہ اپنے اخراجات تو پورے کر سکتا ہے پر بچت نہیں کر سکتا۔ تو اس سلسلے میں لوگ زیادہ کام کرتے ہیں اور وِیزا کی شرط کو توڑتے ہیں۔ اس سلسلے میں رہنمائی فرما دیں کہ کیا ایسا کرنا مناسب یا درست ہوگا یا اسکو نہیں کرنا چاہیے؟

Answer Audio:





Share this Fatwa: